اشاعتیں

دسمبر 26, 2019 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

مسافر ؛مقیم کی اقتدا میں پوری نماز پڑھے گا قصر نہیں کرے گا۔

تصویر
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎ کیا فرماتے علماۓ کرام اس حوالہ سے کہ ایک آدمی مسافر ہے عصر کی نماز ٹاٸم جب مسجد گیا تو جماعت ہورہی تھی اسے جماعت کے ساتھ مقیم امام کے پیچھے آخری دو رکعت مل گٸیں اس حوالہ سے راہنماٸی فرماٸیں         *_🍁 سائل؛ حافظ محمد اسمعیل 🍁_* 💠💠💠💠💠💠💠💠💠💠💠 *؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛*   *_🌸 وعلیکم السلام ورحمة الله وبركاته🌸_* *_✒الجواب بعون المک الوہاب؛____* صورت مسئولہ میں  مسافر مقتدی؛ مقیم  امام کے پیچھے پوری نماز پڑھے گا قصر نہیں کرے گا؛ [📖 جیسا کہ بہار شریعت میں ہے کہ؛👇 *” اگر مقیم امام کی مسافر مقتدی نے اقتدا کی؛  تو اب وہ امام کی اقتدا میں چار رکعت پوری  پڑھے “* 🥀اگر امام  کے پیچھے آخری دو رکعتیں مل گئی تو امام کے سلام پھیرتے ہی کھڑا ہوجائے اور دونوں رکعتوں میں  سورہ فاتحہ پڑھنے کی مقدار تک  قیام کرے یعنی قیام میں  کچھ پڑھنا نہیں ہے ؛  پھر   دونوں  رکعتیں  پوری کر کے نماز کو پوری کرے۔ *📝 مسافر نے مقیم کے پیچھے نماز شروع کر کے فاسد کردی تو اب دوبارہ دو ہی پڑھے گا یعنی جب تنہا پڑھے گا یا ک