اشاعتیں

مئی 24, 2021 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

دیوبندیوں کے یہاں کھانا کھانا یا اس کا نکاح پڑھانا یا اس سے دینی امور کیلئے چندہ لینا عندالشرع کیسا ہے ؟

السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ قبلہ محترم المقام کی بارگاہ میں ایک عریضہ پیش خدمت ہے کہ آپ ایک استفتاء فقیر کا اپنی طرف سے گروپ میں پیش کردیں بڑی مہربانی ہوگی۔ *📝 پہلا سوال؛* گاؤں میں ایک مسجد ہے الحمدللہ اہلسنت وجماعت کی ہےاور اس میں امام بھی سنی بریلوی ہی ہے گاؤں میں کچھ خبیث دیوبندی بھی ہیں    ان کے یہاں شادی بیاہ میں نکاح پڑھانا چاہتا ہو یا جان بوجھکر نکاح پڑھادے یاکھانا کھالے یا ان سے مل جل رکھے اس کے بارے میں کیا حکم ہے  *📝 دوسرا سوال؛* دیوبندی حضرات سے میلاد پاک کے لۓ جملہ اہلسنت وجماعت کا کوئ بھی فرد چندہ وصول کرکے میلاد پاک کرواۓ اس کا شرعاً کیا حکم ہے  اور اگر امام نکاح پڑھانا چاہتا ہو یا گاؤں کے چند ذمہ دران زور دباؤ ڈال کر ایسا کرائیں اس کا بھی شرعاً کیا حکم ہے  *🍁السائل ؛مولانا محمد  بشیر احمد صاحب سابق امام جامع مسجد اہلسنت وجماعت  سید صاحب پالیہ ہسدرگہ ضلع چترادرگہ کرناٹکا انڈیا🍁*        *👇🏿؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛ حسب فرمائش ؛؛؛؛؛؛؛؛؛؛👇🏿*  بدرالشریعہ وبدرالطریقہ خلیفئہ حضور تحسین ملت علیہ الرحمہ حضرت العلام حضرت علامہ ومولانا حافظ وقاری محمد سلیم رضا برکاتی بریلوی  دام ظلہ