اشاعتیں

مارچ 29, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

حالت نمازمیں اتنی آواز سے ہنسا کہ خود سنا تونمازوضوکاکیا حکم ہے ؟

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ  اگر کوئی شخص نماز پڑھ ہے اور اتنی آواز سے ہنسا  کے آس پاس والے کسی نے نہیں سنا صرف جو نماز پڑھ رہا ہے اسی نے سنا تو اسکی نماز کا کیا حکم ہے بحوالہ جواب ارشاد فرمادیں *🌾سائل ۔محمد ھاشم رضا عزیزی🌾* ________________________________  *وعلیکم السلام و رحمة اللہ وبر کاتہ* *📝الجواب بعون الملک الوھاب* صورت مسئولہ میں نماز فاسدہوجائےگی البتہ اس صورت میں وضونہیں ٹوٹےگا ؛؛  *📙بہارشریعت میں ہے ؛؛ اگر اتنی آواز سے ہنسا کہ خود اس نے سنا پاس والوں نے نہ سنا تو وضو نہیں جائےگا نماز جاتی رہے گی؛؛  ؛؛ج اول حصہ دوم صفحہ ١٥ ؛ناشر فرید بکڈ پو مٹیامحل جامع مسجد دھلی* لہذاشخص مذکور کو نماز از سر نو پڑھنالازم ہے ؛؛؛ *🎍واللہ تعالی اعلم🎍* ________________________________ *📝کتبہ* *حضرت مولانامحمد اختر رضا قادری رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی و النورانی نیپال گنجوی ناظم اعلیٰ مدرسہ فیض العلوم خطیب وامام نیپالی سنی جامع مسجد سرکھیت نیپال* *🍁آپ کا سوال ہمارا جواب گروپ🍁* *رابطہ؛ 📞9779815598240* *تاریخ؛ 29 /مارچ 20