اشاعتیں

مئی 5, 2021 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

مصلیوں کے بیچ میں فاصلہ قطع صف ہوگا جو مکروہ تحریمی یے؛

الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ پر کہ دورحاضر میں کورونا جیسی مہلک وباء کے سبب اجتماعی جماعت قائم کرنا قانوناً جرم ہے البتہ تین، چار آدمی کے لئے اجازت ہے کہ مساجد میں اذان و نماز کر سکتے ہیں لیکن اس میں بھی شرط یہ رکھی گئی ہے کہ یہ لوگ بھی ایک دوسرے سے کم از کم ایک میٹر کی دوری بنائے رکھیں   اس قانون کے تحت جو لوگ مساجد میں اذان و نماز کر رہے ہیں ان کے پاس دو ہی راستے بچتے ہیں یا تو وہ منفرد طور پر نماز پڑھیں اور اگر جماعت قائم کرنا چاہتے ہیں تو ایک دوسرے سے کم از کم ایک میٹر کی دوری پر کھڑے ہوں *تو دریافت طلب بات یہ ہے کہ کیا ایسی حالت میں ایک دوسرے سے ایک میٹر کی دوری بناکر جماعت قائم کی جا سکتی ہے* بینو وتوجرو سائل محمد حیدر علی سریاواں کلاں کوشامبی اتر پردیش الھند؛ ا________(®️)____________ *بسم اللہ الرحمٰن الرحیم؛*  *الجواب بعون الملک الوہاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب ،،* حدیث شریف و فقہی احکام کے مطابق  صف قطع ہوگی اور صف کا قطع کرنا حرام ہے حدیث میں فرمایا ، من وصل صفا وصلہ ﷲ ومن قطع صفا قطعہ ﷲ ھ۱ جوصف کوملائے ﷲ اسے اپنی ر