اشاعتیں

جنوری, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

طلاق رجعی کب تک ھے؟اوررجعت کاطریقہ کیاھے؟

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ شوہر نے بیوی کو ایک وقت میں دو بار طلاق طلاق کہا اب سوال طلب امر یہ ہے کہ  عورت کو کون سى طلاق پڑى عورت سے کتنے حیض کے بعد رجوع کریں ؟ جواب عطا فرمائیں المستفتی محمدتنویر قادری چشتی  🖌:الجواب بعون الملک الوھاب صورت مذکورہ میں اگرعورت مدخولہ ھےتودوطلاق رجعی واقع ہوگئیں اگرشوہررجعت کرناچاہے توتین حیض کےاندرھی کرلےنکاح کی کوئ ضرورت نہیں ورنہ عورت خودبخودنکاح سےنکل جائےگی پھرعورت کی اجازت سےبغیرحلالہ کےنیانکاح نئےمہرکیساتھ کرناہوگا. 📚قرآن مجیدمیں ھے”الطلاق مرتان فامساک بمعروف اوتسریح باحسان “یہ  طلاق (طلاق رجعی)دوبار تک ھے پھربھلائ کےساتھ روک لیناھےیانکوئ کےساتھ چھوڑدیناھے(پ ٢آیت ٢٢٩) 📗اوراسی پارے میں ھے”وبعولتھن احق بردھن  فی ذلک ان ارادوااصلاحا“اورانکے شوہروں کواس مدت کے اندر ان کے پھیرلینے کاحق پہنچتاھے اگرملاپ چاہیں (آیت ٢٢٨) نیزصدرالافاضل علامہ نعیم الدین مرادآبادی علیہ الرحمہ  مذکورہ آیت کے تحت فرماتےہیں  📚”یعنی طلاق رجعی میں عدت کےاندرعورت سےرجوع کرسکتاہے خواہ عورت راضی ہویانہ ہو(پ ٢آیت ٢٢٨) 📚اورجوہرہ نیرہ میں ھے”واذاطلق الرجل امرءتہ تطلیقتہ رج