اشاعتیں

دسمبر, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

دیہات میں جمعہ کے دن نماز ظہر جماعت سے پڑھ سکتے ہیں یا نہیں ؟

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ  کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ دیہات میں جمعہ پڑھنا جائز ہے یا نہیں ؟ کیا دیہات میں جمعہ کے دن بعد نماز جمعہ ظہر کی نماز جماعت سے پڑھنا جائز ہے؟ اگر دیہات میں جمعہ کی نماز بہ نیت نفل پڑھی جائے تو کیا نفل کیلئے جماعت قائم کرنا کیسا ہے؟ دیہات میں باجماعت ظہر کی نماز ادا کرنے کی صورت میں لوگ اعتراض کرتے ہیں اس کے لیے کیا حکم ہے *🌹المستفتی محمد اسماعیل چکلوی🌹*   وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ *📝الجواب بعونہ تعالی⇩*  *_🎗صورت مسئولہ میں ظاہر الروایت کے مطابق دیہات وگاؤں میں جمعہ کی نماز جائز نہیں ہے لیکن ایک روایت نادرہ امام ابو یوسف رحمتہ اللہ تعالی علیہ سے یہ آئی ہے کہ "جس آبادی میں اتنے مسلمان مرد عاقل بالغ ایسے تندرست جن پر جمعہ فرض ہو سکے آبادہوں کہ اگر وہ وہاں کی بڑی سے بڑی مسجد میں جمع ہوں تو نہ سماسکیں یہاں تک کہ انہیں جمعہ کے لئے مسجد جامع بنانی پڑے وہ صحت جمعہ کے لئے شہر سمجھی جائےگی۔_* *_📖فتاویٰ رضویہ میں ہے: دیہات میں جمعہ ناجائز ہے اگر پڑھیں گے گناہگار ہوں گے اور ظہر ذمہ سے ساقط نہ گا۔فی الدرالم

Azhari Online Shopping Center slamic Caps Amama.Etc

تصویر
All Over India Delivery Services Start