اشاعتیں

2022 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

خودی کو کربلنداتنا کہ ہرتقدیرسےپہلے۔ الخ، ڈاکٹر اقبال کے اس شعرمیں کوئی شرعی قباحت ہے یا نہیں ؟

*🌹 خودی کو کربلنداتنا کہ ہرتقدیرسےپہلے۔ الخ، ڈاکٹر اقبال کے اس شعرمیں کوئی شرعی قباحت ہے یا نہیں؟🌹* ا________(💚)______________ السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان شرع متین درج ذیل شعر کے تعلق سے کہ یہ شعر پڑھنا کیسا خودی کو کر بلند اتنا ہر تقدیر سے پہلے، خدا بندے سے خود پو چھے بتا تیری رضا کیا ہے براے کرم تحقیقی اور مدلل جواب عنایت فرمائیں بہت ہی کرم ہو المستفتی:::::محمد تنظیم رضا ،پورنیہ بہار ا________(💚)______________ *وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ و برکاتہ* *الجواب بعون الملک الوھاب* *اردو زبان میں لفظ " خودی " کے کئی معانی ہیں* چنانچہ فیروزاللغات میں ہے *🖋️" خودی :۔ اپنا آپ ، انانیت ، غرور، تکبر ، خودشناسی ، معرفت نفس "* *📕(حرف الخاء ، ص۵۹۹ ، مطبوعہ: فیروزسنز ، لاہور ، طبع اول:۲۰۱۰ء)* *کلام اقبال کے جملہ شارحین کا اس بات پر اتفاق ہےکہ اس شعر میں لفظ خودی " انانیت و غرور وتکبر " کے معنی میں نہیں بلکہ " معرفت نفس " کے معنی میں ہے ،* *اور معرفت نفس احکام شرعیہ کا بنیادی و مرکزی نقطہ ہے ،* چنانچہ امام اعظم امام ابو