اشاعتیں

اکتوبر, 2020 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

سنی لڑکے کا دیوبندیہ لڑکی سے شادی کرنے اور نکاح خواں کا شرعی حکم🖊️*

🔸➖🔸➖🔸➖🔸➖🔸➖🔸 کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ میں سنی لڑکا ہے اور لڑکی دیوبندی ہے دونوں کے گھر والے دونوں کی شادی کرنا چاہتے ہیں سنی لڑکا دیوبندی کے یہاں شادی کرسکتا ہے کہ نہیں اور سنی حضرات اس شادی میں شریک ہوسکتے ہیں کہ نہیں اور لڑکا چاہتا ہے کہ سنی عالم دین سے ہم لڑکی کو نکاح کر کے لاںٔیں اس کا جواب قرآن و حدیث سے دے۔  محمد اویس رضا قادری کندہ بوکارو جھارکھنڈ۔ ➖✒️الجواب بعون الملک الوھاب✒️➖ وہابیہ دیابنہ شان الوہیت و رسالت مآب ﷺ میں گستاخی کے سبب خارج از اسلام و مرتد ہیں اور مرتد سے سلام کلام ، عقد و نکاح سب ناجائز و حرام ہے ۔  قرآن مجید میں ہے! *یایھا الذین آمنوا لا تتخذوا آباءکم و اخوانکم اولیاء ان استحبوا الکفر علی الایمان و من یتولھم منکم فاولںٔک ھم الظالمون*- *ترجمہ*- اے ایمان والو اپنے باپ اور اپنے بھائیوں کو دوست نہ سمجھو اگر وہ اپنے ایمان پر کفر پسند کریں اور تم میں جو کوئی ان سے دوستی کرے گا تو وہی ظالم ہیں۔  (📘ترجمہ کنزالایمان ۔ سورۂ توبہ ٢٣) *یایھا الذین آمنوا لا تتخذوا عدوی و عدوکم اولیاء الآیۃ*- *ترجمہ*- اے ایمان والو میرے اور اپنے دشمنوں کو دوست نہ بناؤ۔ (📘تر

آذانِ قبرکے فوائد( (ماہ رضاکے موقع پر ایمان افروز واقعات)بروز اتوار 3 اکتوبر 2020)

امام احمد وطبرانی وبیہقی حضرت جابر بن عبدالله رضی الله تعالٰی عنہما سے راوی: قال لمادفن سعد بن معاذ (زاد فی روایۃ) وسوی علیہ سبح النبی صلی الله تعالٰی علیہ وسلم وسبح الناس معہ طویلا ثم کبر وکبرالناس ثم قالوا یارسول الله لم سبحت (زاد فی روایۃ) ثم کبرت قال لقد تضایق علی ھذا الرجل الصالح قبرہ حتی فرج الله تعالٰی عنہ [1]۔ "یعنی جب سعد بن معاذ رضی الله تعالٰی عنہ دفن ہوچکے اور قبر درست کردی گئی نبی صلی الله تعالٰی علیہ وسلم دیر تك سبحان الله فرماتے رہے اور صحابہ کرام بھی حضور کے ساتھ کہتے رہے پھر حضور الله اکبر الله اکبر فرماتے رہے اور صحابہ بھی حضور کے ساتھ کہتے رہے،پھر صحابہ نے عرض کی یارسول الله ! حضور اول تسبیح پھر تکبیر کیوں فرماتے رہے؟ ارشاد فرمایا: اس نیك مرد پر اُس کی قبر تنگ ہُوئی تھی یہاں تك کہ الله تعالٰی نے وہ تکلیف اُس سے دُور کی اور قبر کشادہ فرمادی۔(ت) علامہ طیبی شرح مشکوٰۃ میں فرماتے ہیں: "ای مازلت اکبر وتکبرون واسبح وتسبحون حتی فرجہ الله [2] اھ۔ یعنی حدیث کے معنی یہ ہیں کہ برابر مَیں اور تم الله اکبر الله اکبر سبحان الله کہتے رہے یہاں تك کہ الله تعالٰی نے اُس تنگی