موبائل فون / انٹرنیٹ پہ نکاح کرنا کیسا ہے؟ــ🌹*


السلام علیکم ورحمت اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع اس مسئلہ کے تعلق سے کہ فون پر نکاح کرنا کیسا ہے بحوالہ جواب عنایت فرمائیں کرم ہوگا ــ

*🌹سائل محمد رضا قادری🌹*

*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ* 
*📝الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ہدایتہ الحق والصواب" صورت مسئولہ میں عرض ہے کہ موبائل کال سے نکاح کی اجازت نہیں دی جاسکتی کیونکہ نکاح کے لئے بنیادی شرط " حضور شاہدین" یعنی دو گواہوں کا موجود ہونا ان میں سے ہر ایک کا ایجاب وقبول کے ان الفاظ کو سننا ــ*

*🏷جیسا کہ " ہدایہ اولین صفحہ ٢٨٢ مجلس برکات مبارک پور" میں ہے کہ" لایقعد نکاح المسلمین الا بحضور شاھدین حرین عاقلین مسلمین ــ*

*ترجمہ👈نکاح کا منعقد نہ ہوگا ، مگر دو عاقل و بالغ مسلم آزاد مرد کی موجودگی میں" اسی طرح صحت نکاح کے لئے دوسری بنیادی شرط " اتحاد مجلس ہے اس کےبغیر نکاح درست نہیں ہوگا ــ*


*📜بدائع الصنائع جلد دوم صفحہ ٢٩ برکات رضا پور بندر میں ہے کہ" وھو ان یکون الایجاب والقبول فی مجلس واحد ــ*

*اور تاتار خانیہ جلد ٢ صفحہ ٤٩١ میں ہے کہ" لو ارسل الیھا رسولا و کتب الیھا بذالک ( النکاح ) کتابا فقلت بحضرہ من حیث المعنی ــ*

*ترجمہ اگر کسی نے خط لکھا اور لڑکی کے پاس قاصد نکاح کا پیغام ( تحریری شکل میں ) لے کر پہونچا اور اس لڑکی نے خط پاتے ہی دو گواہوں کی موجودگی میں قبول کر لیا اس شرط کے ساتھ کہ دونوں گواہ قاصد کے کلام اور خط کی قرأت ( مضمون ) سن لیں تو اس صورت میں نکاح ہو جائے گا کیونکہ معنوی اعتبار سے اتحاد مجلس پاگیا ــ*

*🌈مذکورہ بالا دونوں عبارت سے معلوم ہوا کہ نکاح کی صحت کے لئے" حضور شاہدین " اور " اتحاد مجلس" شرط اور ضروری ہے خط و کتابت اور میسیج کے ذریعے نکاح منعقد ہوجاتا ہے اور موبائل کا پیغام رسانی میں خط و کتابت اور میسیج سے بڑھ کر ہے تو موبائل فون سے بھی نکاح ہوناچاہئے تھا ــ*

*📃لیکن آج کل موبائل پر گفتگو اور کلام کا جو عام طریقہ ہے اس طریقہ سے بذریعہ موبائل نکاح درست نہ ہو گا / کیونکہ بذریعہ موبائل کال نکاح میں "اتحاد مجلس" اور " حضور شاہدین" کی شرط نہیں پائی جاتی اس لئے موبائل کال سے نکاح کی اجازت نہیں دی جاسکتی ــ*

*📄عصر حاضر کے مایہ ناز فقیہ و محقق حضرت علامہ مولانا غلام رسول سعیدی صاحب قبلہ نے فون پر نکاح کرنا ناجائز لکھا ہے  ‌دیکھو شرح مسلم اردو ٣ / ٨٢٩ المجع الاسلامی مبارک پور / موبائل فون ضروری مسائل ــ*

*🌹؛واللـه تعالی اعلم؛🌹*
ــــــــــــــــــــــــ
*✍ازقـــــلم؛ حضــرت علامہ مفتـی*
*محمـد جعفـر علـی صدیقی رضوی*
*کرلوسکر واڑی سانگلی مہاراشٹر* 

ــــــــــــــــــــــــ

*فـخــر ازھـــر گروپ اید کے لئے*

*+917542079555*
      *+918530587825*
ــــــــــــــــــــــــ

*🖤موبائل فون پر کال کرکے نکاح کا کیا حکم ہے🖤*

*کیافرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ھذا کے تعلق سے کہ موبائل فون پر کال کر کے  نکاح منعقد ہوگا یا نہیں؛:*
*برائے کرم جواب عنایت فرمائیں کرم ہوگا؛؛*
🔳🔳🔳🔳🔳🔳🔳🔳🔳🔳🔳
*======================*

*✍الجواب ھدایۃ الحق والصواب*
*صورت مسؤلہ میں عام حکم تو یہی ہے کہ موبائل کال کے ذریعے نکاح درست نہیں؛؛*
 *تاہم موبائل کال سے نکاح درست اور صحیح ہونے کیلئے  مندرجہ ذیل دو امکانی صورتیں اپنائی جا سکتی ہیں؛؛*

*اول الذکر؛  موبائل کو ہینڈ فری کر دیاجائے یعنی موبائل کے* *ساؤنڈ کو آن کر دیا جائے اور وہاں مسلم دو گواہ موجود ہوں جو ایجاب و قبول کو سن سکیں تو ایسی صورت میں چونکہ ایجاب و قبول اور اتحاد مجلس پایا جارہاہے اور شاہدین ایجاب وقبول بھی سماعت کر رہے ہیں؛؛  لہذا ایسی صورت میں نکاح معقد ہوجائیگا اور اگر موبائل کا ساؤنڈ آن نہ کیا جائے اور بالعموم جس طرح موبائل پر گفتگو کی جاتی ہے اسی طرح معاملۂ نکاح طے کیا جائے تو نکاح صحیح نہ ہوگا؛؛* 

*البتہ صحت نکاح کیلئے صرف ایجاب و قبول اور حضور* *شاہدین ہی کافی نہیں بلکہ؛؛ اتحاد مجلس؛؛ بھی شرط ہے اور اس صورت میں اتحاد مجلس نہیں پائی گئی تو پھر نکاح درست کیسے یوگا؟*  
*بہر کیف اس شبہ کا ازالہ یہ ھیکہ نکاح میں اتحاد مجلس سے مراد؛؛  اتحاد زمان ہے؛؛*

*علامہ ابن نجیم مصری فرماتے ہیں؛*
*لان شرط الارتباط اتحاد الزمان؛؛ یعنی شرائط نکاح میں اتحاد مجلس کی شرط؛؛ اتحاد زمان؛ ہے*
*الفقه الاسلامی والادلته میں ہے ؛  لیس المراد من اتحاد المجلس کون المعاقدین فی مکان واحد ... انما المراد المجلس اتحاد الزمن؛؛*  
*یعنی اتحاد مجلس؛؛  کا مطلب یہ ہر گز نہیں کہ عاقدین ایک مکان اور ایک مجلس میں ہوں؛  بلکہ اتحاد مجلس سے مراد؛  اتحاد زمان ہے؛* 
*اور موبائل ہینڈ فری کر کے حضور شاہدین میں ایجاب وقبول ہو جائے تو اس وقت اتحاد زمانہ پالیا جاتا ہے اس لئے اس صورت میں نکاح ہو جائیگا؛؛*

*ثانی الذکر؛ موبائل کال سے نکاح درست اور صحیح ہونے کی دوسری امکانی صورت؛؛ توکیل ہے؛؛* 
*جیساکہ بدائعالصنائع میں ہے* 
*ثم النکاح کما ینعقد بھذہ الالفاظ بطریق الاصالۃ ینعقد بھا بطریق النیابۃ بالوکالۃ والرسالۃ؛؛*
*یعنی موبائل پر نکاح کا وکیل بنایا جا سکتا ہے اور بطریق؛؛  توکیل؛؛ نکاح درست ہوسکتا ہے؛  اور توکیل کی صورت یہ ہے کہ لڑکی بذریعۂ موبائل گفتگو کرکے لڑکے سے کہے کہ؛؛  تم مجھ سے اپنی شادی کردو ؛؛  اور لڑکا دو گواہوں کو بلا کر انکی موجود گی میں کہے کہ؛  تم دونوں گواہ رہو کہ میں نے فلاں بنت فلاں سے اپنی شادی کردی؛ تو ایسی صورت میں نکاح ہوجائیگا؛؛  لیکن شرط یہ ہے کہ دونوں گواہ لڑکی کو جانتے ہوں؛  اور اگر نہ جانتے ہوں تو گواہوں کو لڑکی اور اسکے باپ دادا کا نام اور پتہ بتادیا جائے؛* 

*(📚خلاصۃ الفتاوی میں ہے)*
 
*امرأۃ وکلت رجلان بان یزوجھا من نفسه فقال الوکیل؛  اشھدوا انی قد زوجت فلانه من نفسی و ان لم یعرف الشھود فلانه لا*یجوز النکاح مالم یذکر اسمھا و اسم ابیھا  ھ۱*

*واللہ تعالی اعلم* 


*(📚 البحرائق جلد 3 ص 83 دارالكتب العلميه بيروت)* 
*(📚الفقه الاسلامي و ادلته ج 4 ص 108)* 

*(📚موبائل فون کے ضروری مسائل سے مستفاد)*
🔳🔳🔳🔳🔳🔳🔳🔳🔳🔳 
*=====================*
*کتبـــہ*
*حضرت علامہ ابوالصدف محمد صادق رضا صاحب قبــلہ مدظلہ العــالی والنــورانی خطیب وامام   شاہی جامع مسجد پٹنہ   بہار   الھند*

*🖤گروپ سیمانچل🖤*
*رابطہ؛ 7634812623)*
🔳🔳🔳🔳🔳🔳🔳🔳🔳🔳🔳
*======================*
*المشتہــر محــمد عقیــل احــمد قـــادری حنفی احـــمد آباد گجرات انڈیا؛*
🔳🔳🔳🔳🔳🔳🔳🔳🔳🔳🔳
*======================*

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

رافضی؛ تفضیلی؛ ناصبی؛ خارجی کسے کہتے ہیں

دیہات میں جمعہ کے دن نماز ظہر جماعت سے پڑھ سکتے ہیں یا نہیں ؟

سنی لڑکے کا دیوبندیہ لڑکی سے شادی کرنے اور نکاح خواں کا شرعی حکم🖊️*