زبردستی نکاح کرانے کا شرعی حکم؛

الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں ... کہ ہندہ کہتی ہیں کہ میری پہلی شادی جس مرد سے ہوئی اس سے میری ایک اولاد ہوئی کہ شوہرِ اوّل نے مجھے طلاق دے دی، عدت گزرنے کے بعد میرے رشتہ داروں نے زور زبردستی دوسرے مرد یعنی بکر سے میرا نکاح کرانا چاہا، میرے انکار کے باوجود مجلس نکاح منعقد ہوگئی، اور گواہوں کی حاضری میں وکیل اجازت لینے آئے، میں نے تب بھی مہر کی رقم نہ لی اور صراحتا انکار کردیا، باوجود اسکے وکیل (ماموں زاد بھائی) اور گواہوں نیز نکاح خوان نے مجلس نکاح میں میرا نکاح بکر کے ساتھ پڑھا دیا، اور جعلی نکاح نامہ پر اپنے دستخط کے ساتھ میرے دستخط بھی فرضی طور پر کردیئے، اور اگلے ہی دن میری لاکھ منت سماجت کے با وجود ڈانٹ دھمکی کر کے زور زبردستی مجھے بکر کے گھر بھیجدیا گیا، بکر کے گھر پہنچتے ہی میں نے اپنے ساتھ ہوئی زبردستی اور انکار کی اطلاع اسے کردی، اور اسے اپنے قریب آنے بھی نہیں دیا ـ موقع پا کر میں واپس اپنے میکے آگئی جسے سترہ برس ہوئے، اس دوران وہ لوگ وقفے وقفے سے سمجھوتہ کے لئے میرے گھر آتے رہے لیکن میں ہر مرتبہ یہی کہتی رہی کہ نہ میں نے اس دن اجازت دی تھی نہ اب ارادہ ہے، یہاں تک کہ سترہ برس کی مدّت کے بعد میرے رشتہ داروں نے میری رضامندی سے تیسرے شخص یعنی عمرو کے ساتھ میرا نکاح  منعقد کردیا ، جس کی اطلاع ملتے ہی بکر اور اسکے پریوار والے اس فرضی نکاح نامہ کے بل پر مجھے اور میرے موجودہ شوہر کو دھمکاتے ہیں اور نکاح پر نکاح ہونے کی بات کہ کر ہم سے ایک گراں رقم وصول کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں.... آیا صورت مذکورہ میں میرا ہونے والا دوسرا نکاح عند الشرع منعقد شمار ہوگا یا نہیں؟  اگر نہیں تو ایسے اشخاص کے متعلق شرع شریف کا کیا حکم ہے؟
(نوٹ) 1- میرے دوسرے یعنی جعلی نکاح کے ایک گواہ فوت ہوگئے ہیں ، دوسرے گواہ اور وکیل زندہ ہیں اور اس بات کا علانیہ اظہار کر رہے ہیں کہ ہم نے  عورت کے انکار کے با وجود نکاح خواں کے غلط مسئلہ بتانے کی بنا پر زور زبردستی نکاح کرا دیاتھا
2 جعلی نکاح نامہ میں وکیل کے بجائے اسکے بڑے بھائی کا نام اور دستخط تحریر ہیں جو اس وقت میرے شوہر (ثالث) ہیں 

اس صورت مسئلہ کا بالتفصیل جواب عنایت فرما کر عند اللہ ماجور و عند الناس مشکور ہوں
سائل: محمد حسین نعمانی ، کچھ ، گجرات؛
ا________(🍅)_________
*الجواب بعون الملک الوھاب*
عاقلہ بالغہ کے انعقاد نکاح کے لئے اسکی رضا واجازت شرط ھے اور اسکی اجازت قول، فعل صریح یا دلالت سے ھوجاتی ھے گرچہ بطور اکراہ ھو
*(📚بہار شریعت حصہ ہفتم میں ھے:)*
لڑکی بالغہ ہے تو اُس کا راضی ہونا شرط ہے،ولی کو یہ اختیارنہیں کہ بغیر اُس کی  رضا کے نکاح کر دے۔
*(📓شرائط نکاح کا بیان تحت مسئلہ 22)*

*(📕فتاوی رضویہ کتاب النکاح میں ھے:)*
اس کی اجازت قول،فعل صریح یا دلالت سے ہو جاتی ہے اگرچہ بطور جبر ہو
*(📘مترجم،جلد11ص203)*

*(📗درمختار وردالمحتار میں ھے:)*
*شرط سماع کل من العاقدین لفظ الآخر لیتحقق رضاھما ای لیصدر منہما ما شانہ ان یدل علی الرضا)*
*(📚کتاب النکاح،ج4ص86زکریا)*

لہذا برتقدیر صدق مستفتی صورت مسؤلہ میں دوسرا نکاح منعقد نہ ھوا کہ شرائط نکاح میں سے ایک شرط نہ پائ گئ اسلئے کہ ھندہ کی جانب سے اذن صریح قولی وفعلی نہ ھوا بلکہ صاف انکار وعدم رضا موجود ھے 

*(📙چنانچہ فتاوی رضویہ میں ھے:)*
"یہ نکاح اگر باذن صریح ہندہ نہ ہوا نہ بعد کو اذن صریح قولی یا فعلی سے نافذ ہولیا تو مجرد سکوت ہندہ اس کے نفاذ کے لیے کافی نہیں"
*(📕مترجم،ج11ص203)*

پس ھندہ کو بلانکاح شرعی جبرو اکراہ سے بکرکے گھررخصت کرنا ظلم وگناہ ھے اور بکر واہل خانہ کا ھندہ اور اسکے موجودہ شوہر کو دھمکانا اور رقم مطالبہ کرنا ظلم وزیادتی اور ایک مسلمان کو تکلیف دیناھے جوکہ اللہ و رسول جل جلالہ صلی اللہ علیہ کی اذیت کا باعث ھے۔
 اور جتنے لوگ اس واقعہ پر آگاہ ہو کر بکر کی اعانت کریں گے سب اس کی مثل ظلم و حرام میں مبتلا ہوں گے
*(📗حدیث شریف میں ھے:)*
*من اٰذی مسلما فقد اٰذانی ومن اٰذانی فقد اذی ﷲ ۔* 
*وقال ﷲ تعالٰی:ولا تعاونوا علی الاثم والعدوان*
*(📕بحوالہ فتاوی رضویہ،11/203)*

بکر اور اسکے حامیوں کوچاھئے کہ اپنے اس بیجا حرکت سے باز آئیں اور توبہ واستغفار کریں کیونکہ سچی توبہ کرنے والا ایساھوجاتاھےکہ اسنے گناہ ہی نہ کیا 
*کماجاء فی الحدیث:التائب من الذنب کمن لا ذنب لہ رواہ ابن ماجہ فی باب ذکرالتوبۃ۔* 
*ھذا ماظھر لی*
*واللہ تعالی اعلم والعلم عنداللہ المتعال*
 ا________(🖊)___________
*کتبـــہ؛*
*عطا محمد  مشاھدی خادم التدریس  والافتاء  دارالعلوم حشمت  الرضا  پیلی  بھیت شریف  یوپی  الھند؛*
*مورخہ؛26/9/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎8787253829)*
ا________(🖊)__________
*🖌المشتـــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمی

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

رافضی؛ تفضیلی؛ ناصبی؛ خارجی کسے کہتے ہیں

دیہات میں جمعہ کے دن نماز ظہر جماعت سے پڑھ سکتے ہیں یا نہیں ؟

سنی لڑکے کا دیوبندیہ لڑکی سے شادی کرنے اور نکاح خواں کا شرعی حکم🖊️*