مسجد ہوجانے کے بعد اس پر اپنی ملکیت کا دعوی باطل ہے؛

الحلقة العلمية ٹیلیگرام :https://t.me/alhalqatulilmia

 *مسجد ہوجانے کے بعد اس پر اپنی ملکیت کا دعوی باطل ہے*

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
آپ لوگوں کی بارگاہ میں عرض ہے کہ 

ایک آدمی مسجد کے لیے جگہ دے دی 

عنقریب تیس چالیس سال ہوگئے

جب بھی کوئ بات ہوتی ہے باربایہی کہتاہے   میری زمین ہے 

۔۔۔۔۔باربار اسطرح کہے کہاں تک درست ہے نماز میں کوئ خلل تونہیں 
اگر زمین مسجد کے نام رجسٹری نہ ہوئی ہو تو مسجد میں پڑھی گئی نماز کا کیا حکم ہوگا حوالہ کے ساتھ مزین کردیں توسونے پےسہاگہ برائےکرم
رہنمائ فرمائیں کرم ہوگا
سائل ۔ حافظ زیرمحمد و احمدرضا قادری صاحبان؛
ا_______(💎)__________
*وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ*
*الجواب بعون الملک الوھاب*
جب تیس چالیس سال سے وہ جگہ مسجد ہے ، نماز بھی باجماعت وہاں پڑھی جاتی ہے ، تو یقینا وہ مسجد ہی ہے ، اس کی ملکیت سے نکل چکی ہے فلہذا اب اس پر اس آدمی کا دعوی ملکیت سرے باطل و نامسموع ہے

*” قال اللہ تعالی : وان المساجد للہ “*

*{📚الجن ، ١٨}*

علامہ تمرتاشی پھر علامہ علاؤالدین حصکفی علیہماالرحمہ فرماتےہیں

*” ویزول ملکہ عن المسجد والمصلی بالفعل وبقولہ جعلتہ مسجدا عندالثانی وشرط محمد والامام الصلوة فیہ بجماعۃ وقیل : یکفی واحد ، وجعلہ فی الخانیۃ ظاھرالروایۃ “*

*{📘الدرالمختار ص٣٧٠ ، دارالکتب العلمیۃ}*

علامہ ابن عابدین شامی علیہ الرحمہ فرماتےہیں

*” وفی الذخیرة وبالصلاة بجماعۃ یقع التسلیم بلاخلاف ، حتی انہ اذا بنی مسجدا و اذن للناس بالصلاة فیہ جماعۃ فانہ یصیر مسجدا “*

*{📕ردالمحتار ج٦ص٥٤٥ ، دارعالم الکتب ریاض}*

مسجد کے نام سے رجسٹری نہ ہونا مانع صحت وقف نہیں ، بلکہ وہ مسجد ہی ہے اور اس میں نماز درست

سرکاراعلیحضرت محقق بریلوی رضی اللہ عنہ فرماتےہیں

*” وقف کیلئے کتابت ضروری نہیں زبانی الفاظ کافی ہیں “*

*{📘فتاوی رضویہ ج١٦ ص١٣٠ ، رضا فاؤنڈیشن}*

بلکہ اگر زبانی قول نہ بھی ہوتو اس کا ہیئت مسجد پر ہونا ، لوگوں کو نماز پڑھنے کی اجازت دینا ، اس میں باجماعت نماز ہونا بھی مسجد ہونےکیلئے کافی ہے

حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ فرماتےہیں

*” بیشک مسجدکیلئے وقف ہونا ضروری ہے مگر اس کیلئے اتنا کافی ہےکہ اس نے مسجد کی مثل عمارت بنوائی ، اور لوگوں کو نماز کیلئے اجازت دی اور نماز جماعت پڑھ لی گئی ، لفظ وقف زبان کہنے یا وقف نامہ تحریر کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ۔۔۔ مسجدہونےکیلئے فعل بھی کافی ہے  قول کی ضرورت نہیں“*

*{📙فتاوی امجدیہ ج٣ ص١٣٢ ، مکتبہ رضویہ}*

اور جب اس کا مسجد ہونا ثابت تو اس میں نماز بھی درست ۔ کماھوالظاھر

*واللہ تعالی اعلم بالصواب*
 ا________(💚)__________
*کتبــــہ؛*
*محمد شکیل اختر قادری برکاتی  شیخ الحدیث بمدرسةالبنات مسلک اعلی حضرت صدر صوفہ ھبلی کرناٹک؛*
*مورخہ؛30/11/2020)*
*🖊الحلقةالعلمیہ گروپ🖊*
*رابطہ؛☎7795812191)*
ا________(💚)_________
*🖌المشتــہر فضل کبیر🖌*
*منجانب؛منتظمین الحلقةالعلمیہ گروپ؛محمد عقیــل احمد قادری حنفی سورت گجرات انڈیا؛*
ا________(💚)___________
*الجواب صحیح والمجیب نجیح؛ محمد شاھد رضا شمسی)*
ا_______(💚)____________

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

رافضی؛ تفضیلی؛ ناصبی؛ خارجی کسے کہتے ہیں

دیہات میں جمعہ کے دن نماز ظہر جماعت سے پڑھ سکتے ہیں یا نہیں ؟

سنی لڑکے کا دیوبندیہ لڑکی سے شادی کرنے اور نکاح خواں کا شرعی حکم🖊️*