صف کے بیچ میں اگر دیوبندی وہابی کھڑا ہوجائے تو کیا حکم ہے

 کیا فرماتےعلمائےکرام مسئلہ ذیل تعلق سے کے صف کے بیچ میں اگردیوبندی وہابی کھڑا ہوجائے تو کیا حکم ہے ؟

سائل عبدالرشید چھپرہ بہار

الجواب بعون الملک الوہاب
صورت مسؤلہ میں صف کے درمیان ایسا شخص کھڑا ہو جو کفریہ عقائد رکھتا ہو یا کفریہ عقائد رکھنے والوں کے عقائد کو جانتے ہوئے ان کو حق پر جانتا ہو انقطاع صف لازم آئے گا ؛؛ 
اس لئے کہ؛؛ کفری عقیدہ رکھنے والے دیوبندی کی نماز باطل ہے تو جس صف کے درمیان وہ کھڑا ہو شریعت کے نزدیک حقیقت میں اتنی جگہ خالی ہوتی ہے جس سے قطع صف ہوتی ہے اور قطع صف حرام ہے ــ
 
حدیث شریف میں ہے "ومن صل صفا وصله اللہ ومن قطع صفا قطعه اللہ" ــ

ترجمه؛؛ یعنی جو صف کو ملائے گا اللہ اسے اپنی رحمت سے ملائے گا اور جو صف کو قطع کرے گا اللہ اسے اپنی رحمت سے جدا کرے گا ــ
 نسائی شریف ج ۱ ، ص ۱۱۳  و ھٰکذا ابو داؤد شریف ج ۱ ،  صفحہ ۹۷ 
 
 حوالہ تحقیقی فتاوٰی شائع شدہ براؤن شریف یوپی الھند مصنف علامہ مفتی جلال الدین صاحب قبلہ علیہ الرحمہ امجدی 

نیز غیر مقلدین زمانہ بحکم فقہاء تصریحات عامہ کتب فقیہ کافر تھے ہی جس کا روشن بیان "رساله الکوکبة الشها بيه ورساله سل السيوف والنهي الاكيد وغيرها ميں ہے" ـ

اور تجربہ نے ثابت کردیا ہے کہ وہ منکران ضروریات دین ہیں اور ان کے منکروں کے حامی و ہمراہ یقیناً قطعاً اجماعاً ان کے کفر و ارتداد  میں شک نہیں اور کافر کی نماز باطل ہے تو وہ جس صف میں کھڑے ہونگے اتنی جگہ خالی ہوگی اور صف قطع ہوگی اور قطع صف حرام ہے ــ

تو جتنے اہلسنت انکی شرکت پر راضی ہونگے یا با وصف قدرت منع نہ کریں گے سب گنہگار ومستحق وعید عذاب نار ہونگے اور نماز میں بھی نقص آئےگا کہ قطع صف مکروہ تحریمی ہے، اور اگر صرف ایک صف ہو اور اس کے کنارہ پر غیر مقلد کھڑا ہو تو اس صورت میں اگر چہ فی الحال قطع صف نہیں مگر اس کا احتمال و اندیشہ ہے کہ ممکن ہےکہ کوئی بعد کو آئے اور اس غیر مقلد کے برابر یا دوسری صف میں کھڑا ہو جائے تو قطع صف ہو جائےگا اور جس طرح فعل حرام" حرام ہے، یونہی وہ کام کرنا جس سے فعل حرام کا سامان مہیا اور اس کا اندیشہ حاصل ہو وہ بھی ممنوع ہے لہذا حدوداللہ میں فقط وقوع کو منع نہ فرمایا بلکہ انکے قرب سے بھی ممانعت ہوئی کہ "تلك حدودالله فلا تقربوها" ـ

لهذا ابن حبان کی حدیث میں ہے کہ؛ نبی کریم صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم نے فرمایا "لا تصلو عليهم ولا تصلوا معهم 
نہ انکے جنازے کی نماز پڑھو نہ انکے ساتھ نماز پڑھو بد مذھبوں کے ساتھ نماز نہ پڑھو ــ والله تعالی اعـلم 
 فتاوٰی رضویہ شریف جلد 3 صفحه 356 

 فتاوٰی الحلقة العلمیه صفحہ 366 

کتبہ 
العبدالاثیم خاکسار
ابوالصدف محمد صادق رضا
مقام؛ سنگھیا ٹھاٹھول پورنیه
خادم شاہی جامع مسجد پٹنه بہار
       
الجواب صحيح والمجيب نجيح فقط محمد عطاء اللہ النعیمی خادم دارالحدیث ودارالافتاء جامعۃالنور جمعیت اشاعت اہلسنت (پاکستان) کراچی

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

رافضی؛ تفضیلی؛ ناصبی؛ خارجی کسے کہتے ہیں

دیہات میں جمعہ کے دن نماز ظہر جماعت سے پڑھ سکتے ہیں یا نہیں ؟

سنی لڑکے کا دیوبندیہ لڑکی سے شادی کرنے اور نکاح خواں کا شرعی حکم🖊️*